مغرب کے بارے ایرانی وزیر خارجہ کو دلچسپ نصیحتیں
جون میں ایران کے خلاف انجام پانے والے اسرائیلی و امریکی حملوں اور ایران کے خلاف ٹرگر میکانزم کو فعال کئے جانے پر مبنی 3 یورپی ممالک کے دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے، عالمی سائبر صارفین نے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کو نصیحت کی ہے کہ وہ امریکہ، جرمنی، برطانیہ و فرانس کی "دھوکہ دہی” و "منافقت” کی سیاہ تاریخ کو دیکھتے ہوئے، اب دوبارہ مغرب کے ساتھ "مذاکرات کی میز” پر ہرگز نہ بیٹھیں!
یاد رہے کہ ایران و امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات کا چھٹا دور 15 جون کو عمان میں ہونا طے پایا تھا لیکن اس سے صرف 2 روز قبل ہی اسرائیل نے امریکہ کی اندھی حمایت کے ساتھ، ایران کے متعدد مقامات پر غیر قانونی حملہ کر دیا جس میں دسیوں اعلی فوجی کمانڈروں اور انتہائی قابل ایرانی سائنسدانوں سمیت 1 ہزار 100 سے زائد ایرانی شہری شہید اور ہزاروں دوسرے شہری زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملے عین اس وقت انجام پائے تھے کہ جب یورپی مثلث و امریکہ نے "ایران کے ساتھ معاہدے” تک پہنچنے کی اپنی "انتہائی خواہش” کا اظہار کیا نیز ان حملوں کے بعد اسرائیل کی مذمت تو درکنار، حتی امریکہ نے بھی اس جنگ میں کودتے ہوئے 2 جولائی کے روز اپنے 6 بی ٹو (B-2) سٹیلتھ بمبار طیاروں اور 12 سپر ہیوی "بنکر بسٹر” بموں کے ذریعے ان "پر امن ایرانی جوہری تنصیبات” کو نشانہ بنا ڈالا تھا کہ جو دنیا بھر میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی "سب سے زیادہ نگرانی” کا مرکز تھیں۔
اس حوالے سے گذشتہ روز سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں سید عباس عراقچی نے اسرائیلی جوہری ہتھیاروں کی توسیع کے مقابلے میں "مغرب کی منافقانہ خاموشی” کا حوالہ دیا اور عدم جوہری پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے بارے بات کرنے کی ان کی حیثیت پر سوال اٹھایا تھا۔
ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کے مذکورہ بیان کے جواب میں عالمی صارفین نے انہیں "نصیحت” کی ہے کہ "آپ دوبارہ مغرب و امریکہ پر اعتماد نہ کریں!” اس حوالے سے جاری ہونے والے عالمی صارفین کے تبصرے درج ذیل ہیں:

یہی وجہ ہے کہ ایران کو کسی بھی حالت میں امریکی حکومت کے ساتھ "ڈیل” نہیں کرنی چاہیئے۔
وہ منافق ہیں اور ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

این پی ٹی پر قائم رہنا، خاص طور پر گذشتہ چند مہینوں کے واقعات کے بعد؛ کمزوری کی علامت ہے، جو بالآخر ایرانی عوام کے لئے بہت زیادہ نقصان کا باعث بنے گا۔

میں (اگر ایران کی جگہ ہوتا تو) عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ مزید مشغول نہ رہتا، ان سب کو نکال باہر کر دیتا اور خفیہ طور پر (جوہری ہتھیار) تیار کرتا۔ ایران کی آزادی کو برقرار رکھنے اور غیر ملکی مداخلت کو روکنے کا یہی واحد راستہ ہے – اس (این پی ٹی نے) اب تک ایران کے حق میں کچھ بھی نہیں کیا، (کیونکہ) اسے شروع سے ہی اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
"پابندیاں” قبول کر لو اور برکس (BRICS) کی جانب بڑھو۔ میں یہ نصیحت آئرلینڈ سے کر رہا ہوں!

میں سفارتکاری کی (ایرانی) خواہش کو سمجھتا ہوں، لیکن، اپنی جوہری صلاحیت کو بڑھانے اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔ کسی بھی خطرے کے خلاف اپنے دفاع کے لئے تیار رہیں، خاص طور پر کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) اور کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں موجود جارح شخصیات کی جانب سے۔ یہ سب منافق ہیں!

اور امریکی حکومت کے ساتھ کوئی خفیہ معاہدہ نہ کریں۔ یہ (اس طرح کے معاہدے) ہمیشہ ہی کسی اچھے انجام پر ختم نہیں ہوتے۔ وہ آپ کو پھر سے دھوکہ دیں گے!

دیکھو، عدم پھیلاؤ (NPT) کو بھول جاؤ۔ خود کو زیادہ سے زیادہ جوہری ہتھیاروں سے لیس کرو۔ وہ اگلا حملہ تم پر کرنے آ رہے ہیں!

فیصلہ آپ خود کریں!
یا تو آپ گھٹنے ٹیک دیں اور کسی معجزے کے رونما ہونے کی دعا کریں، (تو اس صورت میں) مغرب کے (بہرے) کانوں اور اپنی موت سے بھیک مانگتے ہوئے ناانصافی کی شکایت کرتے رہیں
یا
یہ سمجھ لیں کہ دنیا کمزور لوگوں کی جگہ نہیں، آپ کے تمام اتحادی (پاکستان، چین، روس اور مبینہ طور پر شمالی کوریا) ایٹمی طاقت ہیں اور انہوں نے (مغرب سے) اجازت کا انتظار نہیں کیا… انہوں نے خود فیصلہ کیا ہے! 👀

یا تو ایٹمی ہتھیار حاصل کر لو یا پھر تم پر ایٹمی حملہ ہو جائے گا۔ لیبیا، شام اور عراق سے سبق سیکھو!