دنیا

ایران و تیونس کے تجارتی تعلقات میں توسیع

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے گذشتہ ہفتے تیونس کا ایک روزہ دورہ کیا تھا جو وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد ان کی جانب سے تیونس کا پہلا دورہ بھی تھا۔ اس دوران انہوں نے تیونس کے صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں و گفتگو کی تھی۔ اس حوالے سے "ایران و تیونس کے باہمی تعلقات” کے بارے ایرانی وزیر خارجہ نے تیونسی میڈیا میں ایک مقالہ تحریر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگرچہ ایران و تیونس کے درمیان سیاسی و سفارتی تعلقات ہمیشہ مثبت و تعمیری رہے ہیں، لیکن یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان موجود وسیع اقتصادی صلاحیتوں سے ابھی تک پوری طرح سے استفادہ نہیں کیا گیا ہے۔

ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق تیونس کے ساتھ تجارتی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کی توسیع کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل تیاری پر تاکید کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے لکھا کہ باہمی تجارت کے حجم کو وسعت دینے کے لئے ایک لمبی چھلانگ اور دوطرفہ خواہش کی ضرورت ہے تاہم، خوش قسمتی سے، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور متنوع بنانے کے لئے دونوں ممالک کے اعلی حکام کی پختہ خواہش اس میدان میں ایک روشن مستقبل کی نوید سناتی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ دوطرفہ ویزوں کی منسوخی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے؛ سیاحتی تعاون کو مضبوط بنانا، دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کا قیام، مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاسوں کے نئے دور کا انعقاد، مختلف شعبوں میں تجارتی تبادلوں کو فروغ دینا اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں باہمی تعاون، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے موثر اقدامات میں سے ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے تجربات، تکنیکی علم اور مقامی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں جمہوریہ تیونس کے ساتھ مکمل تعاون کو تیار ہے!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے