قدس میں اسرائیلی آباد کاروں پر مہلک حملہ
اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ قدس شریف کے شمالی حصے میں ایک خودکش کارروائی کے دوران غاصب صیہونی آبادکاروں سے بھری ایک بس پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ عبری زبان کے اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ راموت نامی چوراہے پر ہونے والی فائرنگ کی اس کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔
اس بارے اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بھی اعلان کیا کہ صیہونی پولیس نے راموت میں فائرنگ کرنے والے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے تاہم، اس کارروائی کے نتیجے میں 15 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 6 کی حالت نازک ہے اور ان کے بچنے کی کوئی امید نہیں۔ حملہ آوروں کی شناخت اور زخمیوں کی مزید تفصیلات ابھی تک جاری نہیں کی گئیں لیکن اس واقعے نے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور انتہاء پسند وزیر برائے اندرونی سلامتی اتمار بن گویر کو راموت میں جائے وقوعہ پرآنے پر مجبور کیا ہے۔
ادھر ریڈ ڈیوڈ اسٹار نامی صیہونی امدادی تنظیم کے ترجمان کا بھی کہنا ہے کہ فائرنگ کے مقام پر اب بھی کئی ایک زخمی بے ہوش پڑے ہیں اور انہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے فوری بعد کچھ عبری ذرائع نے 5 غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صیہونی آباد کاروں کو لے کر جانے والی ایک بس فدائی حملے کا نشانہ بنی ہے جس کے نتیجے میں زخمیوں کی تعداد 20 سے بھی بڑھ چکی ہے۔
بعد ازاں اسرائیلی ٹیلیویژن چینل 12 نے بھی باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ اس حملے میں کم از کم 4 غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی ہلاک کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ تفصیلات کے مطابق 2 حملہ آور خود کو پولیس ظاہر کرتے ہوئے اس بس میں داخل ہوئے اور مسافروں پر فائرنگ کر دی جس کے بعد وہ خود بھی اسرائیلی پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق، ان حملہ آوروں میں سے ایک "یہودی مذہبی علوم کا طالب علم” بھی شامل ہے کہ جسے تقریباً 1 سال قبل ہتھیار رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔