نیتن یاہو کیجانب سے مغربی کنارے کے الحاق کی دستاویز پر دستخط
قابض صیہونی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینی مغربی کنارے میں متنازعہ یہودی آبادکاری کے توسیعی منصوبے کو آگے بڑھانے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں جو مغربی کنارے کے قابض صیہونی رژیم کے ساتھ الحاق کے نتیجے میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتا ہے۔ کینیڈین خبررساں ایجنسی روئٹرز نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو نے مغربی کنارے کی بستی معالے ادومیم (Ma’ale Adumim) کے اپنے دورے کے دوران دعوی کیا ہے کہ اس بستی میں ہزاروں نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کئے جائیں گے۔ نیتن یاہو نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہاں کبھی فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوگی.. اور یہ ہماری زمین ہے!
رپورٹ کے مطابق E1 نامی منصوبہ کہ جو مقبوضہ مغربی کنارے کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے اسے مشرقی بیت المقدس سے علیحدہ کر دیتا ہے، کو گذشتہ ماہ، جعلی صیہونی رژیم کی وزارت جنگ کے پلاننگ کمیشن کی جانب سے حتمی منظوری دی گئی تھی۔ روئٹرز نے مزید لکھا کہ اس منصوبے کا احیاء اسرائیل کو دنیا بھر میں مزید تنہاء کر سکتا ہے کیونکہ بعض مغربی اتحادیوں نے اس ماہ کے آخر میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو تسلیم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے کہ جس کی وجہ جنگ غزہ کا تسلسل اور اس میں مزید شدت لانے پر مبنی صیہونی منصوبہ بندی ہے۔